سُفَرِن کا خواب
When the Algorithm Dreams of Your Eyelashes: A Quiet Bath in Pale Green Light
کبھی سوچا کہ الگورتھم تیرے آنکھوں کو نہایت برس دے رکھتا ہے؟ میں تو اس باتھ میں بیٹھ کر سوچ رہا تھا… ‘میرا جسم خوبصورت ہونا چاہئے؟’ نہیں، میرا تو خاموشِ سِلک پر انسان بننا چاہئے! آنکھیں نے فونٹ کر دی، میرا تو سائنس تھوڑِ دَمپ۔ اب تو مُردَّحَ لَمْبِس، نظر نہیں کرنا، صرف خواب دیدنا۔
The Girl in the McDonald's Hat: A Quiet Rebellion of Light, Skin, and Self-Ownership
کبھی سوچا تھا کہ خموشی اُتّے ہوتی ہے… لیکن آج صبح سات بجے مکڈونلڈ میں، ایک لڑکی نے اپنے سر پر لالا بینڈ باندھا رکھا تھا — فرائس نہیں، بلکہ اپنا وجود! کتنے لوگ دیکھتے ہوئے؟ کوئی نہیں۔ پر وہ خود کو دیکھ رہی تھی… اور پتہ چلنے لگا، جب آواز نہیں آتّا — تو واقعِت محسوس۔
In the Hush Before Dawn: A Private Poem Written in Light and Skin
رات کے بعد ادھار کی شاعر؟ میرا توہم بھی اس بات پر لکھتا ہوں… لیکن آپ نے توہم کو دیکھا؟ جب آئین سلفر نے فونڈر سے پوچھا، “تمہارا خاموش ہو جانے دیتی؟” اور میں نے جواب دیا — “نہ، میں صرف اپنے بالوں کو روند رہا تھا!” تمہارا خاموش ہونا بندش نئ، تمہارا خاموش ہونا مسافر۔
Perkenalan pribadi
لالہ میں سونے والی خوابوں کی راہ پر، میں آپ کو ایک ایسا عکس دکھاتی ہوں جو آپ نے کبھی نہ دیکھا۔ اصل زندگی میں تبدیلی صرف اس وقت آتی ہے جب تم اپنے وجود کو دیدار سمجھ لوتے ہو۔ #ایوانگلاش #آئینۂ_دل

