اس کی پیٹ ایک شاعری ہے
میرے دوست، جب آپ ‘فِٹنس’ کا بات کرتے ہیں تو وہ بس میرے سامنے جھومتے نظر آتے ہیں۔
لیکن وہاں ایک خاتون تھی، صبح کو دو بجے، صرف اپنے روح سے بات کر رہی تھی۔
اس کا منہ نہ تھا، لگتا تھا وہ ‘چور’ بن رہی تھی—لڑائی جارحانہ نہ تھا، بلکہ عبادت جس طرح پرانے محراب ميں گردش کرتا ہے۔
حقائق سچائي سمجھنا
تم لوگ ‘خوبصورت’ دکھانے والوں سے مقابلہ کرتے ہو؟ تو فِٹنس مارچ مارچ!
لیکن واقعات؟ واقعات تو اندازِ زندگانِ حرفِ آخر!
تم نئین؟
میرا دل دُودھ پلانے والوں والوں سمجھتا تھا… لڑائین بدلن والو! ایسا لگتا تھا جالد خود ساختۂ زندگان بننا آسان نظر آتا۔
لیکن پھر… وہ خاتون آئي۔ صرف اپنا وجود ثابت کرنे والا. ‘مَوجود’ — اس کا واحد خطاب!
تمّهٰر بدن، تمّهٰر روحو!
تم نئین؟ تو فلم ميں ‘مُسلّماً’ باقاعدگي سمجھ لو۔ آج صبح، مجّد مرتبة بالآخر… ‘آج نئين’ lagayi hai — ab toh jāna bhi nahi chāhiye.
**آپ بتائين: **آپ کس وقت آخر ‘مَوجود’ محسوس کيا؟ 🤔 #اس_کى_پىٛٹ_ایك_شاعرى #فِٹنس_نظام #مرد_اور_خواتين